پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعرات کو مثبت رجحان دیکھا جارہا ہے جس کے نتیجے میں کاروبار کے ابتدائی سیشن کے دوران بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں تقریباً 300 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
صبح 10:50 بجے کے قریب بینچ مارک انڈیکس 280.10 پوائنٹس یا 0.20 فیصد اضافے سے 139,534.45 پوائںٹس پر جاپہنچا۔
اہم شعبوں میں خریداری دیکھنے میں آئی جن میں آٹوموبائل اسمبلرز، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیاں، آئل مارکیٹنگ کمپنیز اور پاور جنریشن شامل ہیں۔ ایس ایس جی سی ، پی ایس او، حبکو، پی پی ایل، اوجی ڈی سی، ایس این جی پی ایل اور پی او ایل مثبت زون میں دکھائی دیے۔
یاد رہے کہ بدھ کو اسٹاک ایکسچینج میں معمولی دباؤ دیکھنے میں آیا کیونکہ سرمایہ کاروں نے منافع حاصل کرنے کو ترجیح دی۔ سرمایہ کاروں نے حالیہ تیزی کے تسلسل کا ازسرِنو جائزہ لیا جس کے باعث اہم شعبوں میں محتاط انداز میں فروخت دیکھی گئی۔
بدھ کو بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 165.26 پوائنٹس یا 0.12 فیصد کی کمی سے 139,254.36 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
عالمی سطح پر ایشیائی حصص بازاروں میں تیزی دیکھی گئی جبکہ آسٹریلوی ڈالر جمعرات کو آٹھ ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ اس کی وجہ منافع اور تجارتی سرگرمیوں سے متعلق اُمیدوں نے زیادہ منافع بخش اثاثوں کی طلب کو سہارا دیا۔
ٹوکیو کا ٹوپکس انڈیکس تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا جو وال اسٹریٹ پر گزشتہ رات قائم ہونے والے نئے ریکارڈز کے بعد دیکھنے میں آیا۔ جاپان اور امریکہ کے درمیان تجارتی معاہدے نے اس قیاس آرائی کو تقویت دی کہ ممکنہ طور پر مزید معاہدے جلد سامنے آئیں گے تاکہ وسیع پیمانے پر مجوزہ محصولات کو روکا جاسکے۔
ادھر نیسڈیک اور ایس اینڈ پی فیوچرز میں بھی اضافہ دیکھا گیا، جب گوگل کی پیرنٹ کمپنی الفابیٹ کے نتائج اندازوں سے بہتر آئے جس سے میگنیفیسنٹ سیون کے منافع کے سیزن کا آغاز مثبت انداز میں ہوا۔
امریکہ نے فلپائن اور انڈونیشیا کے ساتھ بھی تجارتی معاہدے کرلیے ہیں جبکہ یورپی یونین کے ساتھ معاہدہ جلد متوقع ہے۔
یورپی کمیشن کے عہدیداروں کے مطابق، یورپی یونین اور امریکہ ایک ایسے تجارتی معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں جس کے تحت یورپی درآمدات پر 15 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا جب کہ بعض اشیاء پر محصولات سے استثنیٰ دیا جائے گا، ادھر امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے بتایا ہے کہ امریکہ اور چین کے حکام آئندہ ہفتے اسٹاک ہوم میں ملاقات کریں گے۔