مہنگائی کے بوجھ تلے دبے عوام کے لیے ایک خوش آئند خبر سامنے آئی ہے، کیونکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے، جس کا باضابطہ اعلان وزارتِ خزانہ کل کرے گی۔
ذرائع کے مطابق حکومت آئندہ پندرہ روزہ جائزے میں پیٹرول اور دیگر مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کر سکتی ہے، اور نیا نرخ نامہ 15 اکتوبر کو جاری کیا جائے گا۔ نئی قیمتیں 16 اکتوبر 2025 کی رات 12 بجے سے ملک بھر میں نافذ ہوں گی۔
ابتدائی تخمینوں کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 6 روپے 10 پیسے فی لیٹر کمی کا امکان ہے، جس کے بعد اس کی نئی قیمت 262 روپے 58 پیسے فی لیٹر ہو سکتی ہے۔ اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 97 پیسے کمی متوقع ہے، جس سے نئی قیمت 275 روپے 84 پیسے فی لیٹر تک آنے کا امکان ہے۔ مٹی کے تیل کی قیمت میں 2 روپے 75 پیسے اور لائٹ ڈیزل آئل میں 1 روپے 64 پیسے فی لیٹر کمی متوقع ہے، جس کے بعد ان کی ممکنہ نئی قیمتیں بالترتیب 182 روپے 22 پیسے اور 163 روپے 86 پیسے فی لیٹر ہوں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی اور روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں استحکام کے باعث حکومت کو عوام کو ریلیف دینے کا موقع ملا ہے۔ اس وقت پیٹرول کا ایکس ریفائنری ریٹ 162 روپے 96 پیسے سے کم ہو کر 156 روپے 86 پیسے فی لیٹر ہونے کا امکان ہے، جبکہ ڈیزل کا ایکس ریفائنری ریٹ 174 روپے 28 پیسے سے کم ہو کر 173 روپے 31 پیسے فی لیٹر ہونے کا تخمینہ ہے۔
صنعتی ذرائع کے مطابق قیمتوں میں یہ کمی عالمی سطح پر طلب میں معمولی کمی اور تیل کی قیمتوں میں جزوی اصلاح کا نتیجہ ہے۔ فی الحال پیٹرول کا درآمدی پریمیم 6.62 ڈالر فی بیرل اور ڈیزل کا 3.20 ڈالر فی بیرل ہے۔
ملک بھر میں پیٹرول پر 80 روپے 52 پیسے اور ڈیزل پر 79 روپے 51 پیسے فی لیٹر پٹرولیم لیوی اور کاربن سرچارج عائد ہے۔ ان لینڈ فریٹ ایکوالائزیشن مارجن پیٹرول کے لیے 8 روپے 69 پیسے اور ڈیزل کے لیے 6 روپے 19 پیسے فی لیٹر ہے۔ اس جائزے میں زرمبادلہ کی شرح میں کوئی ایڈجسٹمنٹ شامل نہیں کی گئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں ممکنہ کمی سے مہنگائی کے دباؤ میں کچھ کمی آئے گی اور ٹرانسپورٹ و لاجسٹکس کے اخراجات بھی کم ہونے کا امکان ہے۔ روپے کے استحکام اور عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں نرمی نے وقتی طور پر صارفین کو ریلیف دینے کی گنجائش پیدا کر دی ہے۔