پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ صورتحال اس وقت بھی کشیدہ ہے دونوں ممالک میں اس سطح کی کشیدگی ہوئی ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات شیری رحمان نے کہا ہے کہ اس وقت بھی پاک بھارت تعلقات کشیدہ ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان تناؤ شدت اختیار کر چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت آئے روز جنگی بیانات دیتا ہے اور بھارتی قیادت مسلسل پاکستان کے خلاف بیان بازی کرتی ہے، جس سے خطے میں کشیدگی مزید بڑھ رہی ہے۔
شیری رحمان نے خبردار کیا کہ سیکیورٹی اور سیاسی محاذ پر مکمل طور پر چوکنا رہنے کی ضرورت ہے کیونکہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر راتوں کو مسلسل فائرنگ کی اطلاعات ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزامات لگاتا ہے اور اپنے بیانیے میں نفرت بھر چکا ہے، تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بھارت کا مؤقف کمزور پڑتا جا رہا ہے۔
پی پی پی کی سینئر رہنما نے عالمی سطح پر پاک بھارت تناؤ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ توقع تھی کہ امریکا بھارت کا ساتھ دے گا، لیکن امریکا نے توازن برقرار رکھنے کی کوشش کی، جس سے بھارت کو سفارتی محاذ پر بھی پسپائی کا سامنا کرنا پڑا۔
شیری رحمان نے مزید کہا کہ بھارت ہمیشہ سے مہم جوئی کا عادی رہا ہے، اور ایک بار پھر جھوٹے بیانیے کے ذریعے پروپیگنڈا کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔
انہوں نے بھارت کی حکمت عملی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا بھارت کا طے شدہ منصوبہ تھا کیونکہ انڈس واٹر ٹریٹی بھارتی قیادت کو کھٹک رہی ہے۔
مقبوضہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ وہاں کا پورا علاقہ اب ایک فوجی چھاؤنی کا منظر پیش کر رہا ہے۔