اسلام آباد: نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی نے واضح طور پر فیصلہ کیا ہے کہ اگر بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی تو اسے جنگی کارروائی کے مترادف سمجھا جائے گا۔
غیر ملکی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مؤثر جوابی اقدامات کے بعد امریکہ کو احساس ہوا کہ حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہفتے کے روز امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھارتی وزیر خارجہ اور ان سے رابطہ کیا اور بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی پیشکش پر آمادگی ظاہر کی۔
اسحاق ڈار کے مطابق انہوں نے واضح جواب دیا کہ اگر بھارت دوبارہ جارحیت کا آغاز نہیں کرتا تو پاکستان بھی پرامن رہے گا۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ بھارت نے خود اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ پاک فضائیہ نے بھارتی فضائیہ کا کیسے مؤثر جواب دیا۔ بھارت کو اندازہ ہوا کہ وہ صورتحال کا غلط تجزیہ کر بیٹھا تھا اور اس کا بھاری نقصان ہوا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ نے پاکستان کی جانب سے جنگ بندی پر آمادگی کے بعد اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ سیکرٹری روبیو بھارت سے دوبارہ تصدیق کریں گے۔ بات چیت صرف اسی صورت ممکن ہوگی جب دونوں فریق اس پر متفق ہوں۔
آخر میں، نائب وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان خطے میں مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے چاہتا ہے لیکن قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔