وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سپریم کورٹ آف پاکستان کی عمارت میں اچانک ایک زور دار دھماکا سنائی دیا، جس کے بعد عمارت میں موجود افراد خوفزدہ ہو کر باہر نکل آئے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق اس دھماکے میں 12 افراد زخمی ہوئے۔
رپورٹس کے مطابق یہ دھماکا سپریم کورٹ کی بیسمنٹ میں قائم اسٹاف کینٹین میں اس وقت ہوا جب وہاں اے سی گیس کے پلانٹ کی مرمت کا کام جاری تھا۔ مرمت کے دوران اچانک گیس بھرنے سے دھماکا ہوگیا، جس کے نتیجے میں کینٹین میں موجود افراد بری طرح متاثر ہوئے۔ دھماکے کی شدت اتنی تھی کہ عمارت لرز اٹھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے کے فوراً بعد وکلا، اسٹاف اور عدالت میں موجود متعدد افراد احتیاطاً عمارت سے باہر نکل آئے۔ امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور زخمیوں کو ریسکیو کرتے ہوئے فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا۔
آئی جی اسلام آباد نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 10 بج کر 55 منٹ پر ہونے والے اس دھماکے کے نتیجے میں مجموعی طور پر 12 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے 3 کو پمز جبکہ 9 کو پولی کلینک ہسپتال لے جایا گیا۔ ان کے مطابق دو زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ماہرین کی جانب سے کی گئی ابتدائی جانچ پڑتال میں واضح ہوا ہے کہ یہ دھماکا خالصتاً گیس لیکج کے باعث ہوا تھا، کیونکہ کینٹین میں کئی روز سے گیس لیکج کی شکایات موجود تھیں۔ آئی جی کے مطابق مرمت کے کام کے دوران گیس بھرنے سے اچانک دھماکا ہوا، جبکہ شدید جھلسنے والے افراد میں زیادہ تر اے سی ٹیکنیشن شامل ہیں، جن میں سے ایک کا 80 فیصد جسم جھلس چکا ہے۔